مسلم ڈیموکرٹیک لیگ جموں وکشمیر کے ترجمان مدثرآزاد نے وادی کشمیر اور بھارت کے مختلف جیلوں میں نظر بند کشمیرسیاسی قیدیوں کی حالت زار پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ اسیراں و نظربندوں کے ساتھ مجرموں کی طرف پیش آنا دراصل ان کے انتقامی ذاہنیت کی عکاسی کرتاہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے سیاسی قیدیوں کی حالت زار نہ صرف تکلیف دہ ہے بلکہ عالمی برادری ، انسانی حقوق کیلئے سرگرم تنظیموں کیلئے چشم کشا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری تنظیموں و فورموں سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیری سیاسی قیدیوں کی رہائی کیلئے اقدامات اُٹھائے۔
ترجمان نے مسلم ڈیموکرٹیک لیگ کے صدر حکیم رشید کے علاوہ شبیر احمد شاہ، مسرت عالم ، آسیہ اندرابی، محراج الدین کلوال، شاہدالسلام کی خراب صحت کے باوجود مسلسل نظر بندی پر ہدف تنقید کا نشانہ بنایا اور اس کی مذمت کی۔ ترجمان مدثر آزاد نے جموں و کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کی آڑ میں حکمرانوں کی جانب سے وادی کے مختلف علاقوں میں حریت پسند قائدین کی بلاجواز گرفتاریوں بشمول سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق، محمد اشرف صحرائی،محمد یاسین ملک، ظفر اکبر بٹ، نور محمد کلوال سمیت درجنوں نوجوان کی خانہ نظربندی اور گرفتاریوں کی کاروائیوں کو جمہوریت کے نام پر فوجی آپریشن قرار دیتے ہوئے اس کی پُر روز اور شدید مذمت کی بیان میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک زندہ حقیقت ہے اور اس طرح کی کسی بھی عمل سے اس کی تاریخی متنازعہ حیثیت کو نہ تو متاثر کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی طاقت و تشدد کے استعمال اور بلاجواز گرفتاریوںسے کشمیری حریت پسند عوام اپنی جائز تحریک آزادی سے دستبردار کیا جا سکتا ہے، جس کو عملی جامہ وادی کشمیر کے عوام نے حالیہ بلدیاتی انتخابات کو مسترد کر کے پیش کیا۔
دریں اثناءتنظیم کے ترجمان نے شہید ڈاکٹر منان وانی اور عاشق حسین زرگرکے علاوہ شہدائے کشمیرکور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید ڈاکٹر منان وانی اور عاشق حسین زرگر کی شہادت انشاءاللہ ضرور رنگ لائے گا اور شہدائے کشمیر کی قربانی کبھی رائیگان نہیں ہوگی۔